پہلی قسط
مسمیٰ بنام تاریخی ''إظہار الحق الجلي'' ۲۰ ۱۳ھ ۔
سوال نمبر ۱ :۔ نام ،عمر ،سکونت ،پیشہ
جواب : مُظہِر (۱) کانام مولوی حاجی احمد رضا خاں صاحب ولد حضرت مولانا مولوی نقی علی خاں صاحب ، عمر ۴۸ سال ،پیشہ زمینداری ۔
سوال نمبر ۲ :۔آپ تمام علوم دینیات سے پوری طور پر واقفیت رکھتے ہیں ؟
جواب : میں آبا واجداد سے علوم دین کا خادم ہوں ۔چو ہتر(74 ) سال سے میرے یہاں سے فتوٰی جاری ہے ۔تمام ہندوستان اور کشمیر اور برما سے مسائل کے سوالات آتے ہیں ۔ ابھی چین سے چودہ مسئلے دریافت کئے ہیں، چنانچہ لفافہ مرسلہ چین داخل کرتا ہوں ۔
سوال نمبر ۳ :۔ آپ کا مذہب کیا ہے ؟
جواب :۔مسلمان سُنّی مقلّد ۔
سوال نمبر ۴ :۔ہندوستان کے عام سنی مسلمانوں کا کیا مذہب ہے ؟
جواب :یہی مذہب ہے جو میرا مذہب ہے ۔
سوال نمبر ۵ :غیرمقلّد جو اپنے آپ کو اہل حدیث کہتے ہیں ہندوستان میں کب ظاہر ہوئے ؟
جواب :ان کو پیدا ہوئے ابھی سوبر س نہیں گزرے ۔ ۱۲۳۳ھ میں دہلی کے ایک شخص اسمٰعیل نے یہ نیا مذہب نکالا (2)اور ہندوستان کو دارالحرب بتاکر ۔جہاد کا جھنڈا قائم کیا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ حاشیہ
1
۔ بیان کرنے والا۔یہاں مراد اعلیٰ حضرت علیہ رحمۃ الرحمن ہیں۔
2
۱۔صدر الشّریعہ بدرالطّریقہ مولانا امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ اس نئے مذہب کے متعلق ارشاد فرماتے ہیں کہ'' یہ ایک نیا فرقہ ہے جو ۱۲۰۹ھ میں پیداہوا اس مذہب کا بانی محمد بن عبدالوھاب نجدی تھا جس نے تمام عرب خصوصًا حرمین شریفین میں بہت شدیدفتنے پھیلائے ،علماء کو قتل کیا ، صحابہ کرام وآئمہ علماء وشہدا کی قبریں کھود ڈالیں، روضہ انور کا نام معاذاللہ صنم اکبر رکھا تھا یعنی ''بڑابت''اور طرح طرح کے ظلم کئے۔ وغیرہ وغیرہ۔
No comments:
Post a Comment
Thank you For visiting our bloggers